رابطہ فاؤنڈیشن تھیم سے خوبصوت تھیم حاصل کیجئے۔

  • رابطہ فاونڈیشن سے رابطہ میں رہے

    لائبری پروجیکٹ کے ذریعے تمام لائبریز کے لنک کو یکجا کیا جا رہا ہے اس سلسلہ میں اگر آپ کے علم میں کوئی بھی لائبریری ہو تو اسکی اطلاع رابطہ فاونڈیشن کو دیجئے

  • رابطہ فاونڈیشن سے رابطہ میں رہے

    اردو دان طبقہ کے لئے خوشخبری،اب آپ اردو میں بلاگ/ویب سائیٹ با آسانی مل سکتی ہیں ۔تھیم حاصل کرنے کے لئے رابطہ فاونڈیشن سے رابطہ کریں

  • رابطہ فاونڈیشن سے رابطہ میں رہے

    اردو دان طبقہ کے لئے خوشخبری،اب آپ اردو میں بلاگ/ویب سائیٹ با آسانی مل سکتی ہیں ۔تھیم حاصل کرنے کے لئے رابطہ فاونڈیشن سے رابطہ کریں

  • رابطہ فاونڈیشن سے رابطہ میں رہے

    اردو دان طبقہ کے لئے خوشخبری،اب آپ اردو میں بلاگ/ویب سائیٹ با آسانی مل سکتی ہیں ۔تھیم حاصل کرنے کے لئے رابطہ فاونڈیشن سے رابطہ کریں

رابطہ لائبریری

اگر آپ کے پاس لائبریری ہے تو پھرآپ اپنے علمی ذخیرے سے دنیا کومستفید کریں اسکا طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنی لائبریری کانام ،اس میں موجود کتب اور اگر ہو سکے توان کا ٹائٹل ہمیں بھیج دےہم اس کوہم اپنی ویب سائیڈ رابطہ فاونڈین کے ذریعےعامتہ الناس تک پہنچا دے گے جہاں اہل علم محققین حضرات تک آپ کی کتب کی لسٹ پہنچ جائیں گی۔علم پھیلانا اور اسکو دوسروع تک پہنچانا ہمارا دینی فریضہ ہے آئیے اس مشن میں ہمارا ساتھ دیجئے۔




Share:

برکات نبوتﷺ​سے کیا مراد ہے؟

برکات نبوتﷺ​

ارشاد باری تعالیٰ ہے:۔

لقد من الله على المؤمنين إذ بعث فيهم رسولا من أنفسهم يتلو عليهم آياته ويزكيهم ويعلمهم الكتاب والحكمة وإن كانوا من قبل لفي ضلال مبين

جو علوم انبیاء علیہ الصلوۃ و السلام تقسیم فرماتے ہیں ،اس میں دو چیزیں ہو تی ہیں ،یا دوطرح کا فیض نصیب ہوتا ہے،ایک حصہ کو تعلیمات نبوت کہتےہیں، اور دوسرا حصہ برکات نبوت کہلاتا ہے۔

تعلیمات نبوت:۔تعلیمات نبوت ارشادات ظاہری ۔اقوال و افعال و رسولﷺ کا مرقع ہے،قرآن وحدیث و فقہ سب اسی قبیل سے ہیں۔تعلیمات نبوتﷺ کا یہ پہلو حروف والفاظ کی شکل میں قلم بند ہوا، اور سیکھا سکھایا جاتا ہے۔

برکات نبوت:۔انبیاء علیہ الصلوۃ والسلام سے جب قلبی تعلق بنتا ہے تو قلب اطہر پیغمبرعلیہ الصلوۃ والسلام سے فیض پانے والے کے قلب پر وہ کفیت آ جاتی ہے جو دیکھی نہیں جا سکتی ،بیان نہیں کی جا سکتی ،جس کے لئے کوئی الفاظ نہیں ملتے جو صرف محسوس کی جا سکتی ہے ،اسکو برکات نبوت کہتے ہیں۔دین مبین کا یہ شعبہ تصوف وسلوک ،احسان ،اسرار شریعت،طریقت وغیرہ کے الفاط سے بھی گردانا گیا ہے۔اور ہمارے عرف عام میں اسکو پیری مریدی بھی کہا جاتا ہے۔

"يتلو عليهمآيا تہ "دعوت الی اللہ ہے ،"یزکیھم "برکات نبوت ہے، "و یعلمھم الکتاب و لحکمۃ" تعلیمات نبوت ہے۔اب یہ قرآن نے علیحدہ سے یزکیھم کا ذکر کیا ہے ۔یعنی آپﷺ تزکیہ فرماتے تھے،یہ تزکیہ کیا ہے۔یہی ہمارا موضوع ہے۔اور اس شعبے کو آج تصوف و احسان یا طریقت وغیرہ کہا جاتا ہے۔

حصول تزکیہ:۔تزکیہ کیا ہے ؟ ایک قلبی اور روحانی کفیت کا نام ہے،جس کے طفیل دل میں خلوص اور اطاعت الٰہی کی محبت پیدا ہو جاتی ہے اور گناہ اور معصیت سے نفرت ہونے لگتی ہے۔اسکا ثبوت صحابہ کرام رضوان اللہ علہیم اجمعین کی مقدس زندگیاں ہیں کہ آپﷺ کی بعثت کے وقت دنیا کی اخلاقی حالت عموماً اور اہل عرب کی خصوصاً تباہی کےآخری کنارے پر پہنچ چکی تھی کہ آپ ﷺ کی بعثت نے انسانیت کی حیات نو بخشی اور ان ہی لوگوں کو وہ اخلاقی عظمت اور خلو ص للہیت عطا فرمائی کہ تاریخ انسانی اسکی مثال پیش نہیں کر سکتی۔

آپ ﷺ کی تعلیمات ،ارشادات اور اسکے ساتھ فیض صحبت تزکیہ کی اصل ہے صرف تعلیمات تو کا فر بھی سنتا اور جانتا ہے مگر ایمان نہ ہونے کی وجہ سے فیض صحبت سے محروم ہو کر تزکیہ سے محروم رہتا ہے اور مومن ایمان لاکر ان کفیات کو حاصل کرتا ہے ،جو آپ ﷺ کی صحبت میں بٹتی ہیں چنا نچہ ایک نگاہ پانے والا صحابیت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوا اور یہ نعمت عظمیٰ بٹتی رہی ۔

صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی صحبت میں آنے والے تابعین کہلائے اور ان سے تبع تابعین مستفید ہوئے پھر اہل اللہ نے اسی نعمت کو ان مقدس سینوں سے حاصل کیا اور خلق خدا کے دلوں کو روشن کرتے رہے اور کرتے رہے گے،انشاء اللہ،کہ اسی کی برکت سے کتاب وحکمت یا کتاب وسنت کی تعلیم حاصل کی جا سکتی ہےیہ تزکیہ یا فیض صحبت ہی اصول تعلیم کی اساس ہے ،کتاب وحکمت کی وہ تعلیم جو انسان کے لئے راہ عمل آسان کر دے جو اسکی عملی زندگی بن جائے ورنہ پھرمحض حروف کی شناخت رہ جائے گی،اسے تعلیم کہنا درست نہ ہو گا۔یہ بھی وضاحت فرما دی کہ کتاب کے ساتھ مفہوم کتاب یا حکمت بھی ہےیعنی حدیث مبارک اور کتاب اللہ کی وہ شرح جوآپﷺنےفرمائی۔ورنہ قبل ازیں تولوگ ایسی گمراہی میںمبتلاء تھے،جسے وہ خود بھی جانتے تھے،یعنی اپنے گمراہ ہونے کا خود انھیں بھی علم تھا۔اور غالباً آج کے دور کی مصیببت بھی یہی ہے کہ کفیات باطنی دنیا میں بہت کم نصیب ہوتی ہیں ۔ایسے لوگ جن کے نہ صرف دل روشن ہوں بلکہ دوسرے دلوں کو روشن کرنے کی ہمت بھی رکھتے ہوں ،دنیا میں نطر نہیں آتے ہیں۔اورجب یہ نعمت نصیب نہیں ہوتی ،تو قوت عمل نصیب نہیں ہوتی۔لوگ کتاب اللہ پرھتے بھی ہیں ۔پڑھاتے بھی ہیں ،مگر عمل بہت کم نصیب ہوتا ہے ،اللہ کریم دلوں کو روشنی نصیب فرمائیں،آمین۔اور اسکے لئے ضروری ہے کہ ایسے لوگ تلاش کیا جائے جو ایک روشن دل رکھتے ہوں ۔آور آپ ﷺ کی عطا کردہ کفیات کے نہ صرف امین ہوں بلکہ انھیں تقسیم بھی کر سکے اور دوسروں کے دلوں میںبھی وہ روشنی منتقل کر سکے جس کے وہ امین ہوں۔

چنیں مردے کہ یابی خاک او شو

اسیر حلقہ فتر اک او شو​

ایسے ہی مردوں کی غلامی حیات آفریں ہو اکرتی ہے اور حقیقی علم ست آشنائی نصیب کرتی ہیں ،یہی ترتیب قرآنی سے بھی مترشخ ہو تا ہے کہ تلاوت آیات، پھر تزکیہ اور اسکے بعد تعلیم کتاب وحکمت ۔(تفسیراسرار التنزیل 421)

Share:

تصوف واحسان علمائے اہل ھدیث کی نظرمیں

علم تصوف وسلوک ایک حقیت ہے ،اور کسی بھی حقیقت سے کوئی بھی منصف مزاج اور سلیم الفطرت شحص انکار نہیں کر سکتاعلم سلوک کی اہمیت وافادیت اس قدر مسلمہ ہے کہ امت میں بڑے بڑے نامور لوگوں نے اسکو احتیار کیا ہے،اور اس دور سےپہلے امت میں کوئی ایسا گروہ پیدا نہیں ہوا ،جو مطلق تصوف کا انکاری ہو،مگر اس قحط الرجال کے دور میں ایسے ناعاقبت اندیش لوگ موجود ہیں جو نہ صرف علم سلوک سے انکاری ہیں بلکہ ان مقدس ہستیوں کوبرا بھلا کہنے سے بھی نہیں چونکتے۔مسلک اہلحدیث اپنے مخصوص انداز کی وجہ سے اس پراوپگنڈے کا سب سے زیادہ شکار ہوا،اور اس عہد کی نئی پود تونہ صرف تصوف سلوک سے نابلد ہے،بلکہ تصوف اسلامی کی سخت مخالف بھی ہے،اور افسوس یہ ہے کہ یہ مخالفت کوئی علمی بنیادوں پر نہیں بلکہ کھلی جہالت اور ضد پر ہے،ورنہ اس عہد میں جسے ہم مسلک اہلحدیث کہتے ہیں،اگر اس مسلک کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو اکابرین اہلحدیثؒ کی ایک طویل فہرست نظر آتی ہے،جو اپنے وقت کے صاحب کشف وکرامات اور صاحب نسبت صوفی بزرگ تھے۔یہ کتاب علماء اہلحدیث کے ذوق تصوف پرکھلی دلیل ہے.

Share:

ahan posh col imam,آہن پوش کرنل امام،جنگ افغان کا اصل ہیرو

کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔کرنل امام جہاد افغانستان کا اصل ہیرو،کرنل امام پر وقت آنے پر بہت کچھ لکھا جائے گا میرے خیال میں مصنف کی کوشش لائق تحسین تو ضرور ہے مگرابھی بہت کچھ انکی زندگی پر لکھنا باقی ہے۔













Share:

دلائل السلوک : حضرت مولانا اللہ یارخانؒ

 

دلائل السلوک حضرت العلام مولانا اللہ یار خان ؒ کی وہ مایہ ناز تصنیف ہے،جو رہتی دنیا تک سالکین کے لئے باعث شوق و حسرت اور منکرین تصوف پر حجت ہے۔ قرآن وسنت کے دلائل سے جہاں اس کناب کو مزین کیا گیا ہے ،وہاں اہل ذوق کے لئے دعوت عام بھی ہے۔کتاب کا آخری باب میں سوال وجواب پر مشتمل "علم وعرفان" تصو ف و احسان اور دعوت الی اللہ پر حرف آخر ہے،جہاں یہ کتاب تصوف واحسان دلائل حقہ سے مزین ہے وہاں اس بات کی بھی خبر دیتی ہے ،کہ کتاب ھذا کے مصنف حضرت مولانا اللہ یار خان ؒ  کو اللہ تبارک و تعالٰی نے کس قدر روحانی نعمتوں سے نوازا تھا.دلائل السلوک کی سب سے بڑی جو خوبی ہے وہ یہ ہے کہ اس کتاب کہ اندر جو کچھ لکھا گیا مصنف کو اللہ نے وہ سب کچھ عطا بھی کیا تھا یعنی یہ کتاب ایک صاحب حال صوفی کی تصنیف ہے۔

Share:
http://www.fiverr.com/s2/8d2876847e

SUBSCRIBE NOW

صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

مشہور اشاعتیں

فالو کیجئے۔

تازہ ترین اشاعت